}; document.write(''); مرد عورت کی ہربات کب مانتا ہے عورت مرد سے اس وقت ہر بات منوا سکتی ہے جب عورت۔۔؟؟ - URDU NEWS
Uncategorized

مرد عورت کی ہربات کب مانتا ہے عورت مرد سے اس وقت ہر بات منوا سکتی ہے جب عورت۔۔؟؟

Written by Admin

ہرانسان کی دو کہانیاں ہوتی ہیں ایک وہ جو سب کو سناتا ہے اور ایک وہ جو سب سے چھپاتا ہے۔ میں نے خود کو سمجھالیا ہے اب کہ جس رشتے میں آپ کو بار بار صفائی دینی پڑے وہ رشتہ “رشتہ” نہیں غلط فہمی ہوتی ہیں۔ اور غلط فہمی کو جتنی جلدی ختم کردیا جائے اتنا ہی اچھا ہے۔ اس جگہ واپس اپنی ہنسی ابھرنے کی تو قع نہ رکھیں جہاں ایک دفعہ آپ نے اسے مدہم ہوتے دیکھا تھا۔

رشتے برداشت صبر اور عزت کے محتاج ہوتے ہیں۔ رشتوں کو بچانے کے لیے اگر کمزور ہونا پڑے تو ہوجاؤ رشتے صرف تم سے وقت اور محبت چاہتے ہیں اور کچھ نہیں۔ کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے۔ کہ انسان کے پاس اپنوں کے نام پر لوگوں کا ایک ہجوم ہوتا ہے ۔ لیکن پھر بھی انسان اندراور باہر سے بالکل اکیلا ہوتا ہے۔

اتنا ٹوٹا ہوں کے چھونے سے بکھر جاؤں گا۔ اچھے انسانوں کی تو فہرست بنائی جاسکتی ہے۔ برے انسانوں کی نہیں وہ بے شمار ملتے ہیں اور ہرجگہ ہوتے ہیں۔ لوگ خدا سے زیادہ وقت انسانوں کو دیتے ہیں۔ ان انسانوں کو جو برے وقت میں ساتھ چھوڑ جاتے ہیں جب کہ خدا اس وقت انسان کا ساتھ نہیں چھوڑتا جب خود انسان کا اپنا سایہ بھی اس کا ساتھ چھوڑ جاتا ہے۔

اپنا سب کچھ ہار کے لوٹ آئے ہونہ میرے پاس میں تمہیں کہتابھی رہتا تھا دنیا تیز ہے۔ محبت کرنےوالے ہمیشہ ایک دوسرے کو پانے کی دھن میں کیوں سرگرداں رہتے ہیں ؟ کاش یہ نادان جان پاتے کہ دنیا میں کسی کا محبوب ہونا ہی کائنات کا سب سے بڑا اعزاز ہوتا ہے۔محبت کو تو محبوبیت سے غرض ہونی چاہیے نہ کہ وصل یا فراق سے ۔ لوگ دیوانے ہیں بناوٹ کے ہم کہا جائیں سادگی لے کر۔

میں جتنی زیادہ مضبوط تھی اتنی ہی کمزور ہوتی جارہی ہوں ، اب تو خود کو سمجھا سمجھا کے بھی تھک گئی ہوں پر اب میرے وہ لفظ جو دوسروں کو تسلی دیتے تھے ، خود میری ذات پر ہی اثر نہیں کرتے۔ سب سمجھتے ہیں غم نہیں مجھ کو ہنستے رہنا بھی ایک مصیبت ہے۔ میں تو آخری سانس تک ساتھ چلنے کی قائل ہوں میری نظر میں محبت ہے ہی ساتھ دینے کا نام اور جو عارضی وجوہات کو وجہ بنا کر چھوڑ دینے کی باتیں کرتے ہیں۔

اور محض اپنی کچھ بے تکی مجبوری کی وجہ سے محبت سے ہی منہ پھیر لیں انہیں محبت ہوتی ہی نہیں۔۔ لڑکیاں بھی ساتھ دیتی ہیں بس مجبوری پلے نہ پڑجائے ان کے۔ باغی کو ئی ایسا شخص نہیں ہوتا جو سماج سے بغاوت کرتا ہے بلکہ وہ شخص ہوتا ہے جو اس معاشرے کے سارے کھیل کو سمجھ چکا ہوتا ہے۔ اور اس سے پیچھے ہٹ جاتا ہے یہی سرکشی کا حسن ہے۔

محبت کا پہلاقرینہ عزت ہے جو عزت نہیں کرسکتا وہ محبت بھی نہیں کرسکتا ۔ اگر آپ کسی سے محبت کرتے ہیں تو پہلے اس کی عزت کریں ضروری تو نہیں کوئی خوبصورت ہے تو تبھی آپ اس سے محبت کرتے ہیں۔ چہرے کی خوبصورتی سے دل کی پاکیزگی زیادہ خوبصورت ہوتی ہے۔ جب آپ کسی کی عزت کرتے ہیں اور ان کی دل سے قدر کرتے ہیں تب خوبصورتی محبت کرنے کے لیے بہت ہی مصنوعی چیز ہوجاتی ہے۔

About the author

Admin

Leave a Comment