}; document.write(''); یاجوج ماجوج - URDU NEWS
آرٹیکل اسلامک اہم خبریں دلچسپ و عجیب

یاجوج ماجوج

Written by Admin

یاجوج ماجوج ۔

یاجوج و ماجوج ایسی اقوام ہیں جن کا ذکر تینوں ابراہیمی مذاہب (یہود، نصاری اور مسلمان) کے یہاں پایا جاتا ہے ۔ اس ذکر میں آپس میں کافی اختلاف ہے ۔ قرآن کریم نے بس دو نام ذکر کیے ہیں اور یہ بتایا ہے ۔ کہ ذو القرنین بادشاہ نے کیسے ان کے راستے میں ایک رکاوٹ تعمیر کی اور انہیں ان کی جگہ روک دیا ۔ ذو القرنین نے تین سفر کیے تھے ۔ جن میں سے تیسرا سفر بظاہر شمال کی جانب تھا ۔ لیکن یہ کام کہاں ہوا؟

اس کی وضاحت ہمیں نہیں ملتی اور بنیادی عقیدے کے لیے ضروری بھی نہیں ہے ۔یاجوج ماجوج



قدیم تاریخ دانوں اور جغرافیہ دانوں نے ان کے محل وقوع کا اندازہ لگانے کی کوشش کی ہے ۔ ہمیں اس حوالے سے دو بڑے موقف ملتے ہیں ۔

Yajooj Majuj - یاجوج ماجوج

پہلا موقف ۔


یہ دیوار روس کے مغربی حصے میں بحیرہ کیسپئین کے ساتھ واقع کوہ قاف یا کوہ قفقاز (انگریزی: کوکیسس ماؤنٹین) میں واقع دربند کے علاقے میں ہے ۔ یہ نظریہ ہمیں تیرہویں صدی کے جغرافیہ نگار زکریا قزوینی کی کتاب “آثار البلاد” سے ملتا ہے ۔ قزوینی کی دنیا کے نقشے کی تقسیم بہت عجیب ہے اور یہ صرف اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ان کی مراد یہ جگہ ہے ۔

البتہ دیگر کئی مورخین سے مفتی شفیع رحمہ اللہ نے بیان القرآن میں نقل فرمایا ہے کہ ۔

دربند کے علاقے میں واقع دیوار ہی سد سکندری ہے ۔ اس سے تھوڑا مغرب کی جانب جائیں تو کوہ قفقاز کے بلند حصوں میں ایک اور دیوار تھی جو پیتل سے بنائی گئی تھی ۔ علامہ انور شاہ کشمیریؒ کا قول مفتی شفیعؒ نے یہ نقل فرمایا ہے کہ یہ سد ذو القرنین ہے ۔  

Yajooj Majuj - یاجوج ماجوج

یہ دونوں دیواریں اب ختم ہو چکی ہیں اور اب صرف تاریخی شہادتیں ہی باقی ہیں ۔

ان کے پیچھے کی اس زمانے کی نامعلوم دنیا اب کی معلوم اور ماڈرن دنیا ہے ۔ ان دیواروں کو سد ذو القرنین کہنا ایک تاریخی اور تفصیلی شہادت کے خلاف ہے جس کا ذکر دوسرے موقف میں آئے گا ۔ میرا خیال یہ ہے کہ یہ دیواریں یونان کے مشہور بادشاہ سکندر اعظم کی بنائی ہوئی تھیں ۔ وہ ان علاقوں کو اپنی سلطنت کا حصہ بناتے ہوئے گزرا تھا ۔

یہاں جنگجو قبائل رہتے تھے جن سے اپنی ماڈرن سلطنت کو بچانے کے لیے اس نے یہ دیواریں تعمیر کروائی ہوں گی ۔ یاد رہے کہ سکندر ذو القرنین الگ بادشاہ ہیں ۔  

Yajooj Majuj - یاجوج ماجوج

دوسرا موقف ۔

یہ دیوار روس کے انتہائی شمالی اور مشرقی حصے میں موجود پہاڑوں میں واقع ہے ۔

یہ موقف شریف ادریسی اور ان کی متابعت میں ابن خلدون کا ہے ۔ اس کے راستے کی تفصیل خلیفہ واثق باللہ کے بھیجے گئے وفد کے سردار سلام نے لکھی ہے ۔ جو جدید نقشے کے مطابق اس پر صادق آتی ہے ۔ یہ تفصیل ادریسی نے نزہۃ المشتاق میں نقل کی ہے ۔



اس سے پہلے یہ سمجھ لیجیے کہ قدیم جغرافیہ دانوں کے یہاں دنیا گول مانی جاتی ہے جس کا نقشہ سات حصوں میں تقسیم کیا جاتا

ہے ۔ ہر حصے کو اقلیم کہتے ہیں ۔ نقشہ ہمارے لحاظ سے الٹا ہوتا ہے یعنی جنوب اوپر اور شمال نیچے ہوتا ہے ۔ انہیں جتنی زمین کا علم تھا انہوں نے اتنی کا نقشہ بنایا ہے ۔ کل زمین کو چوڑائی میں سات حصوں میں تقسیم کیا ہے اور ادریسی نے پھر ہر حصے کو دس اجزاء میں تقسیم کیا ہے ۔

Yajooj Majuj - یاجوج ماجوج

انتہائی شمال میں ان کے یہاں برف ہے لیکن یہ ہمارا قطب شمالی نہیں ہے ۔
Yajooj Majuj - یاجوج ماجوج

ساری دنیا کے ارد گرد پانی ہے جسے بحر محیط کہتے ہیں ۔ اس برف سے مغرب کی جانب جائیں تو انگلینڈ ہے ۔ اور مشرق کی جانب آئیں تو ایک ایسی زمین ہے جہاں شدید بو ہوتی ہے ۔ اس بو کا ذکر سلام نے کیا ہے اور شاید یہ روس کا وہ شمالی حصہ ہے جہاں بے شمار جھیلیں ہیں ۔ سلام جب ادھر گیا تو ان جھیلوں سے کسی وجہ سے بو آ رہی ہوگی ۔ ممکن ہے یہ نمی کی بو ہو کیوں کہ سلام اور اس کے ساتھیوں کو اپنے سامان کے خراب ہونے کا خطرہ تھا ۔  



اس کے بعد ایک طویل علاقہ ہے جہاں اس زمانے میں کھنڈرات تھے ۔

یہاں مشرقی جانب ایسے پہاڑ ہیں جن میں اترنا انتہائی مشکل ہے ۔ اس کے بعد یاجوج ماجوج کا علاقہ ہے اور یہ ایک بڑا پہاڑی سلسلہ ہے ۔ جس کے درمیان ایک جگہ درہ ہے جسے ذو القرنین نے بند کیا تھا ۔ سلام کو اس مکمل سفر میں اٹھائیس ماہ لگے اور وہ آرمینیا سے کافی دور گیا تھا ۔

پہلے موقف میں مذکور دیوار آرمینیا کے قریب ہے ۔ جس کوہ قاف کا ذکر ابن خلدون نے کیا ہے اس کی تمام علامات بھی یہاں پوری ہوتی ہیں ۔  

About the author

Admin

Leave a Comment