آرٹیکل

ریاض اور اسلم کی بیوی

Written by Admin

محمد اسلم لاہور پولیس کا ملازم ہے جو لاہور کے ایک تھانہ میں

بطور ہیڈ کانسٹیبل فرائض سرانجام دے رہا ہے جو کہ شادی شدہ ہے اور اس کی ایک خوبصورت بیوی بھی ہے جس سے اسلم نے پسند کی شادی کی تھی ایک دن اسلم کا دوست اے ایس آئی۔۔۔ ریاض۔ اسلم سے ملنے اس کے گھر آیا۔۔۔ کافی دیر تک گپ شپ کی

اس دوران ریاض کی نظر اسلم کی بیوی پر پڑی جو ریاض کے دل کو بھا گئی اب ریاض بہانے بہانے سے اسلم کے گھر آتا۔۔ اور اسلم کی بیوی سے باتیں کرتا اسلم اور ریاض ایک ہی تھانے میں ڈیوٹی کرتے تھے اس کے مالی حالات اچھے نہ تھے جبکہ ریاض ایک امیر گھرانے سے تعلق رکھتا تھا اسی دوران اسلم کی بیوی بھی ریاض کو پسند کرنے لگی اور ریاض موقع دیکھ کر اسلم کے گھر چلا جاتا اور اس کی بیوی سے دل بہلاتا ہے۔۔ اسلم کو اس کے پڑوسی نے بتایا کہ ایک آدمی ہر دوسرے دن آپ کے گھر آتا ہے آپ کو کچھ پتہ ہے اسلم نے اس کی بات پر زیادہ دھیان نہ دیا ایک دن ریاض اے ایس آئی نے اسلم کو کسی کام سے

قصور روانہ کیا اور خود اسلم کے گھر چلا گیا اسلم کو پیسوں کی ضرورت تھی وہ راستے سے واپس گھر آیا جب گھر پہنچا تو ریاض اور اسلم کی بیوی برہنہ حالت میں تھے اسلم دو منٹ کے لئے باہر آگیا۔۔۔ پھر اسلم نے اپنی بیوی کا ہاتھ ریاض کے ہاتھ میں پکڑا دیا اور کہا یہ آج سے آپ کی ہے میں اس کو طلاق دیتا ہوں۔۔۔۔۔ لے جاؤ اسے میری نظروں کے سامنے سے۔۔۔۔ اسلم اس وقت بہت زیادہ غصے میں تھا مگر بلند حوصلہ رکھتا تھا اسلم نے طلاق دے دی ریاض نے اس سے شادی کر لی۔ اسلم نے اس تھانے سے اپنا تبادلہ کر والیا پھر تین سال بعد اسلم کچھ مجرموں کو لے کر کوٹ لکھپت جیل لاہور گیا تو اس کی نظر ریاض پر پڑی جو عدالت س

ے پیشی بھگت کر آیا تھا اور اسی جیل میں قید تھا اسلم نے وجہ پوچھی تو ریاض نے بتایا کہ میری بیوی میرے دوست کے ساتھ ممنوع حالت میں تھی تو میں نے اسے قتل کر دیا اور اس جرم مجھے 25 سال قید ہوئی ہے۔۔۔ اس وقت اسلم نے کہا اگر یہ کام میں کرتا تو آپ کی جگہ میں ہوتا۔۔۔ میں کیوں دوسرے کی غلطی کی سزا اپنے سر لوں مجھے یقین تھا اگر اس نے مجھ سے وفا نہیں کی تو یہ آپ سے بھی وفا نہیں کرے گی اس لیے میں نے اس کو طلاق دینے میں بہتری سمجھی میں نے کچھ مہینے بعد دوسری شادی کر لی تھی۔۔ آج میرے ہاں ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ اور ہم بہت خوش ہیں

Sharing is caring!

About the author

Admin

Leave a Comment