اس معاشرے میںعورت کی کیا پہچان اور مقام ہے؟ مڈل کلاس عورت اگر گھر سے نکلے تو بدکردار کہلائی جاتی ہے اور اگر چار دیواری میںرہے تو مظلوم ؟ یہاں

بیٹی کو تعلیم سے محروم رکھا جاتا ہے تو کون سا سسرال میںجا کر اس کی دُنیا بدل جاتی ہے۔ہر روز اِک نئے موڑ کا سامنا کرنا پڑتا ہے پھر بھی اس کی بے لوث خدمات کی کوئی ودرو قیمت نہیںہوتی۔ اسے پرائے ہونے کا احساس دلایا جاتا اور آخر اسے یہ کہہ کر گھر سے نکل جانے کو کہا جاتا ہے کہ “اپنے گھر جائو” آخر اس عورت کا گھر کون سا ہے؟ماں باپ رُخصت کرکے سسرال کو اس کا گھر بناتے ہیں
اور سسرال والے اسے واپس اسی گھر کو جانے کا کہتے ہیں۔آخر اس کی پہچان کیا ہے؟اگر کوئی لڑکی محنت اور کوشش سے کچھ کر دکھانے کے لیے آگے بڑھے تو اسے بہت سی آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کیا اس معاشر میںرہنے مرد اپنی سوچ بدل نہیںسکتے ؟ کیا اسلامی ملک میں اب ردائوں کی قیمت لگانی پڑے گی؟انسان کے بنائے ہوئے قانون عجیب ہیں۔آخر ہمارے ملک میںعورت کو کتنے حصوں میںبانٹا جائے گا؟اللہ نے تو لڑکی کو رحمت بنا کر بھیجا ہے مگر یہ کیسی رحمت ہے کہ جس کے گھر آنے سے ہمارے چہرے اُتر جاتے ہیں اور ہماری زبان سے یہی الفاظ نکلتے ہیں کہ کاش بیٹی کی جگہ بیٹا پیدا ہوتا تو بڑھاپے کا سہارا بن جاتا۔معاشر کی اس سوچ کو بدل کر دیکھیئے پھر ہمارا ملک جنت کی طرحنظر آئے گا۔ہم وجودِ خاک ہیں اور خالص ہونے پر ہیرا۔
Sharing is caring!