
سائیکالوجی کے مطابق عورت اس مرد کو پسند کرتی ہے جو
عورتیں
آج کل کی عورتیں ایسے مردوں کو ترجیح دیتی ہیں جو ان کے ساتھ دوستانہ رویہ رکھیں ۔ جو عورتوں کی عزت کرتے ہوں اور گھر کو صرف عورت کی ذمہ داری نہ سمجھتے ہوں جس طرح مرد ایسی عورت کو ترجیح دیتا ہے جو معاشی میدان میں اس کا سہارا بن سکے اسی طرح عورت کی بھی خواہش ہوتی ہے کہ ایسے مرد سے شادی کرۓ جو گھر کے کاموں میں اس کو سپورٹ کرۓ
ہمارے معاشرے میں ماضی میں اس بات کا حق نہیں رکھتی تھیں کہ وہ اپنی مرضی کے یا اپھی خواہشات کے مطابق جیون ساتھی کا انتخاب کر سکیں یہی وجہ ہے کہ ماضی میں جب لڑکیوں کے رشتے کے اشتہارات دیۓ جاتے تھے تو مردوں کا برسر روزگار اور شریف ہونا ہی خوبصورت ترین اور تعلیم یافتہ لڑکی کے لیۓ کافی ہوتا تھا
Table of Content
عورتیں کیسے مردوں کو پسند کرتی ہیں
مگر اب جب سے عورتیں معاشی میدان میں اور زںدگی کے دوسرے شعبوں میں مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں وہیں اب ان کی شادی کے لیۓ مرد کے انتخاب میں شرائط سخت ہوتی جا رہی ہیں ایک سروے کے مطابق ماہر نفسیات کے مطابق عورتیں شادی کے لیۓ کیسے مردوں کو ترجیح دیتی ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہے
کشادہ ذہنیت اور سمجھدار ہو
عورتیں
عورتیں حالیہ دور میں شادی کے لیۓ ایسے مرد کو ترجیح دیتی ہیں جو میچور ہو ، اپنے فیصلوں کے لیۓ گھر کےدوسرے افراد پر انحصار کرنے کے بجاۓ خود فیصلہ کرنے کی صلاحیت کا حامل ہو۔
آج کل کی عورت جو کہ کام کےلیۓ اور اپنے کیرئیر کے لیۓ گھر سے باہر نکلتی ہے اس کے لیۓ ایسے مرد کے ساتھ زندگی گزارنا بہت مشکل ہو جاتا ہے اس وجہ سے عورتیں شادی کے لیۓ ایسے مردوں کا انتخاب کرتی ہیں جو کشادہ ذہنیت کے حامل ہو
باروزگار اور تعلیم یافتہ ہو
عورتیں اگرچہ جتنی بھی کامیاب ہوں اور اچھا کما رہی ہوں مگر اس کے باوجود وہ کسی ایسے مرد سے شادی کے لیۓ تیار نہ ہو گی جو کہ بے روزگار ہو اور غیر تعلیم یافتہ ہو ۔ عورتیں اس کے بجاۓ سادی عمر کنوارے رہنے کو ترجیح دیں گی ۔
یہ عورت کی فطرت ہوتی ہے کہ وہ ہمیشہ اپنے شوہر کو خود سے مضبوط اور مستحکم دیکھنے کی خواہشمند ہوتی ہے اس وجہ سے خواتین شادی کے لیۓ ہمیشہ ایسے مردوں کو ترجیح دیتی ہیں جو کہ باروزگار ہو
گھر والوں اور گھر والی میں توازن رکھنے کے ہنر سے واقف ہو
عورتیں جب بھی شادی کے خیال سے کسی مرد سے بات کرتی ہیں تو ان کے پیش نظر یہ بات ہوتی ہے کہ کیا یہ مرد رشتوں کے درمیان توازن رکھنے کی اہلیت رکھتا ہے یا نہیں ۔ ماہرین نفسیات کے مطابق عورتیں اس حوالے سے بہت حساس ہوتی ہیں اس وجہ سے وہ مردوں سے ملتے ہوۓ اس بات کا خصوصی خیال رکھتی ہیں کہ مرد شادی کے بعد کس طرح سے تمام رشتوں کے درمیان توازن رکھنے کی صلاحیت کا حامل ہے یا نہیں
گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹانے کو
گھر کے روز مرہ کے کاموں کو صرف عورت کی ذمہ داری نہ سمجھے بلکہ اس میں عورت کا ساتھ دینے والا اور اس کی مدد کرنے والا ہو ۔
بیوی کو صرف بچے پیدا کرنے کی مشین نہ سمجھے
آج کل کی عورتیں بھی ماضی کی طرح بچوں کی پیدائش کو اپنی نسوانیت کی تکمیل سمجھتی ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ آج کل کی عورت ایک کیرئير اورینٹڈ عورت ہوتی ہے اس وجہ سے وہ بچوں کو اور اپنے کیرئير کو دونوں کو ساتھ چلانا
Leave a Reply