میرا شوہر لالچی تھا اس کو پیسوں کی ضرورت پڑی ایک رات میرے کمرے میں دولڑ کے لے کر آیا اور

میں اس محلے میں رہتی تھی جہاں پر جسم بیچ کر زندگی کی ضرورتیں پوری کی جاتی تھیں دینے والے نے مجھے ضرورت سے زیادہ ہی حسن سے نوازاد یا

تھا اس لیے میرے پاس گاہک بھی زیادہ آتے اور آمدن بھی زیادہ ہوتی تھی اکثر میری ہم عمر لڑ کیاں مجھ سے حسد کرتی تھیں کیونکہ ان کو گالک کے انتظار.

میں زیادہ دیر تک انتظار کر ناپڑتا تھا پھر عمیر میرے پاس آیا اور میرے دل میں محبت کا بیج بو کر چلا گیا اب وہ بار بار میرے پاس آنے لگا اور مجھے ہاتھ لگاۓ بنا پیسے دے کر چلا جاتا مجھے اس سے پیار ہونے لگ پڑا تھا اس نے مجھے عزت دی اور زندگی نئے سرے سے شروع کرنے کا خواب.دکھایا اور ایک دن میں نے یہ ناپاک زندگی چھوڑ کر اس سے نکاح کر لیا اور اس کے ساتھ رہنے لگی شروع کے دنوں میں وہ مجھے بہت پیار کر تار ہامیری ضرورتوں کا بھی خیال رکھتا تھا لیکن پھر اس کا دل مجھ سے بھر نے لگااب وہ بدل رہا تھا اکثر اپنی چھوٹی چھوٹی ضرورتوں کے لیے میرے سامنے ہاتھ.

پھیلانے لگامیرے پاس جو کچھ جمع تھاوہ میں اس کو دے چکی تھی ایک دن مجھ سے دوہزار مانگنے لگا لیکن میں نے انکار کر دیا مجھے کہنے گاتم نے کون سامحنت کر کے کماۓ ہیں جسم ہی تو بیجتی رہی ہو اس کی بات نے میرے دل پر چوٹ لگائی میں نے کہا کہ وہ میر اماضی تھااب میں آپ کی بیوی ہوں آپ کی.عزت ہوں وہ خاموشی سے گھر سے باہر نکل گیا شام کو گھر واپس آیا تو اس کے ساتھ دولڑ کے اور بھی تھے میں نے پوچھا کہ یہ کون ہیں تو کہنے لگا کہ ان کے ساتھ کمرے میں جاؤ اور ان کو خوش کر کے آؤ میں نے ان سے ایڈوانس پیسے لے لیے ہیں میں بہت گھبرائی اور رونے لگ پڑی لیکن اس نے.

میری پرواہ نا کی کہنے لگا اب کیوں پار سا بن رہی ہو پہلے بھی تو ایک دن میں کئی کئی مردوں سے منہ کالا کرتی تھی میں نے کہاوہ میرا ماضی نقاب میں یہ کام نہیں کروں گی اس نے زور سے میرے پیٹ پر لات ماری اور گالیاں بکنا.شروع ہو گیا میں روتی رہی لیکن انہوں نے مجھ پر ترس نا کھایا تینوں نے مل کر مجھے بے عزت کیا اور پھر وہ دونوں لڑکے واپس چلے گئے میں نے کپڑے پہنے اور چپ کر کے لیٹ گئی میں نے اپنے مقدر پر صبر کر لیا تھا مجھے معلوم تھااب مجھے وہی کچھ کرنا ہو گا جو شادی سے پہلے کرتی تھیفرق صرف اتنا تھا کہ

اب میں کنجروں کے محلے سے اٹھ کر شریفوں کے محلے آگئی تھی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *